Monday, October 25, 2010

اٹلی:منی سکرٹ پر پابندی کی تجویز

تہذیبیں یوں بھی بدلتی ہیں کبھی سوچا نہیں تھا۔ لیکن رات کے اس پہر جب میں نے بی بی سی اردو سروس کھولی تو وہاں یہ خبر یورپی تہذیب کا منہ چڑا رہی تھی کہ کبھی تم نقاب پر پابندی لگاتے ہو تو کبھی منی سکرٹ پر۔
خبر کچھ یوں تھی کہ
شہر کے میئر کی نئی پالیسی ہے ’غیر مناسب کپڑوں کی اجازت نہیں‘۔

اٹلی کے ساحلی شہر کیسٹلامارے ڈی سٹیبیا کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر منی سکرٹ اور اس جیسے دیگر نیم عریاں ملبوسات پہننے پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔

اگر یہ پابندی عائد ہو جاتی ہے تو یہ شہر ان شہروں کی فہرست میں شامل ہو جائے گا جنہوں نے عوامی مقامات کو تہذیب کے دائرے میں رکھنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

کیسٹلامارے ڈی سٹیبیا کے میئر کا کہنا ہے کہ منی سکرٹ اور چھوٹے چھوٹے کپڑے پہننے کی ممانعت کی خلاف ورزی کرنے والے پر پینتیس ڈالر سے لے کر چھ سو چھیانوے ڈالر تک کا جرمانہ عائد ہوگا۔

شہر کے میئر کی نئی پالیسی ہے ’غیر مناسب کپڑوں کی اجازت نہیں‘۔ میئر کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون سے ان لوگوں کو ہدف بنانا چاہتے ہیں جو ’ہنگامہ پرور ہوں یا جن کو معاشی طور طریقے میں رہنا نہیں آتا‘۔

پیر کے روز اس پابندی پر ووٹنگ ہوگی۔ نئے قانون کے تحت غسلِ آفتابی، عوامی مقامات پر فٹ بال کھیلنے اور مذہب کی توہین کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔

مقامی پادری کا کہنا ہے ’میرے خیال میں یہ اچھا فیصلہ ہے۔ اس فیصلے سے بڑھتی ہوئی جنسی زیادتیوں پر بھی قابو پایا جا سکے گا‘۔

اس شہر سے قبل کئی شہروں میں ریت سے بنائے جانے والے گھروندوں اور گاڑی میں بوس و کنار جیسے عمل کو ممنوع قرار دیا ہے۔


آپ لوگوں کی اس خبر کے بارے میں کیا رائے ہے اس پر تبصرہ ضرور کریں

1 comments:

Rida said...

بہت ہم عمدہ خیال ہے۔ اس سے لوگوں کو یہ احساس ہوگا کہ انسان کو تہذیب کے رائرے میں رہنا چھاہئے چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو